مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حجۃ الاسلام والمسلمین حسن روحانی نے پاکستانی علماء اور دانشوروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج اسلام اور پرچم اسلام کو بلند کرنے کے لئے طاقت اور قدرت کی ضرورت ہے اور ہمیں عالمی کفر و نفاق کے مقابلے میں طاقتور اور مضبوط ہونا چاہیے۔
صدر روحانی نے کہا کہ اسلام دوسرے انسانوں کے ساتھ اخوت، برادری ، محبت، پیار ،دوستی اور عشق کا درس دیتا ہے اور ہمیں اسلام کی سچی اور حقیقت پر مبنی ثقافت اور تعلیمات کو دنیا کے سامنے پیش کرنا چاہیے اور مٹھی بھر دہشت گردوں کو اسلام کے پاک و پاکیزہ نام اور اسلامی تعلیمات کو بدنام کرنے کی اجازت نہیں دینی چاہیے۔
صدر حسن روحانی نے کہا کہ وہ دہشت گرد جو اسلام کے نام پر مسلمانوں اور غیر مسلمانوں کو ذبح کررہے ہیں وہ درحقیقت اسلامی کی صداقت، حقیقت اور معنویت کو ذبح کررہے ہیں اور ہمیں دہشت گردوں کے گھناؤنے ، سفاکانہ اور مجرمانہ اعمال کے سامنے خاموش نہیں رہنا چاہیے۔
صدر حسن روحانی نے کہا کہ دین اسلام در حقیقت دین اخلاق ہے ہمارا تشخص شیعہ کے مقابلے میں سنی نہیں بلکہ ہمارا تشخص اور ہماری پہچان وہ اسلام ہے جو عالمی کفر و نفاق کے مقابلے میں استقامت اور پائداری کا مظاہرہ کررہاہے اور ہمیں اپنے اسلامی تشخص پر فخر اور ناز کرنا چاہیے۔
صدر حسن روحانی نے ایران اور پاکستان کے باہمی روابط کو دوستانہ اور برادرانہ روابط قراردیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی سلامتی ایران کی سلامتی ہے اور ایران پاکستان میں قیام امن کی کوششوں کی بھر پور حمایت کرتا ہے ۔
صدر روحانی نے کہا کہ ایران پاکستان کی توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے میں بھی بھر پور تعاون پیش کرنے کے لئے تیار ہے ۔ صدر حسن روحانی نے کہا کہ گیس پائپ لائن کے سلسلے میں ایران نے اپنے وعدے کو پورا کردیا ہے اور اب پاکستان کی باری ہے کہ وہ اپنے وعدے کو پورا کرے اور اپنے عوام کی انرجی کی مشکلات کو برطرف کرے ایران اس سلسلے میں ہر ممکن تعاون پیش کرنے کے لئے تیار ہے۔
آپ کا تبصرہ